راہ فنا

( راہِ فَنا )
{ را + ہے + فَنا }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'راہ' کے آخر پر کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'فنا' لگا کر مرکب اضافی 'راہ فنا' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩١٢ء کو "نقوش مانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - عدم کی راہ، آخرت کا سفر، زندگی سے موت کی طرف سفر، آخرت کی طرف کوچ۔
 ہاں رہرو راہ فنا ہاں کشتہ تیغ وفا ہاں میرے پیارے دل بتا اسکی قیامت خیزیاں      ( ١٩١٢ء، نقوش مانی، ٣ )
٢ - [ تصوف ]  عاشقین کی اصطلاح میں عشق کو اور ذاکرین ذکر کو کہتے ہیں۔ (مصباح التعرف، 124)