راندۂ درگاہ

( رانْدَۂِ دَرْگاہ )
{ راں + دَہ + اے + دَر + گاہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'راندہ' کے ساتھ 'ہمزہ' بطور کسرہ اضافت لگا کر فارسی اسم 'درگاہ' لگانے سے مرکب اضافی 'راندۂ درگاہ' بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٠ء کو "فسانۂ عبرت" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - درگاہ خداوندی اور دربار شاہی یا کسی عالی بارگاہ سے نکالا ہوا، ذلیل و رسوا۔
"اس کی (میکسم گورکی) ہمدردی اسکی انسان دوستی، راندۂ درگاہ مخلوق کے لیے اس کا غم . اس کے سینے میں رہ جانے والی گولی بھی داغ دار نہ کرسکی۔"      ( ١٩٨٦ء، فیضان فیض، ٥١ )
٢ - شیطان، گنہگار۔ (جامع اللغات، علمی اردو لغت)۔