ربط باہمی

( رَبْطِ باہَمی )
{ رَبْطے + با + ہَمی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ربط' کے آخر پر کسرہ صفت لگا کر فارسی اسم 'باہم' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٣ء کو "حصار انا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - آپس کا تعلق، لگاؤ، جوڑ، میل۔
 عجیب یہ ربط باہمی ہے عجیب یہ سلسلہ ہے دل کا سلام ان تک مرا نہ پہنچا تو مجھ تک ان کا سلام آیا      ( ١٩٨٣ء، حصار انا، ٣٢ )