ربڑ کی مہر

( رَبَڑ کی مُہْر )
{ رَبَڑ + کی + مُہْر }

تفصیلات


انگریزی زبان سے ماخوذ اسم 'ربر' کی ایک املا 'ربڑ' کے ساتھ حرف اضافت 'کی' کے ساتھ فارسی اسم 'مہر' لگانے سے مرکب 'ربڑ کی مہر' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٢ء کو "آتش چنار" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : رَبَڑ کی مُہْریں [رَبَڑ + کی + مُہہ + ریں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : رَبَڑ کی مُہْروں [رَبَڑ + کی + مُہہ + روں (و مجہول)]
١ - [ کنایۃ ]  بے اثر
"صادق صاحب نے محض ربڑ کی مہر کی طرح اس پر تابعداری کے ساتھ اپنے دستخط کیے تھے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٦٥٨ )