قیاس آرائی

( قِیاس آرائی )
{ قِیاس + آ + را + ای }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قیاس' کے ساتھ فارسی مصدر 'آراستن' سے مشتق صیغہ امر 'آرا' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٠ء میں "معرکہ مذہب و سائنس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : قِیاس آرائِیاں [قِیاس + آ + را + اِیاں]
جمع غیر ندائی   : قِیاس آرائِیوں [قِیاس + آ + را + اِیوں (و مجہول)]
١ - اندازہ یا تخمینہ لگانے کا عمل؛ اندازہ لگانا؛ قیاس کرنا، خیال دوڑانا؛ گمان کرنا۔
"علیم الدین نے قیاس آرائی کی۔"      ( ١٩٨٤ء، کیمیاگر، ٣٤ )