قیافہ شناسی

( قِیافَہ شَناسی )
{ قِیا + فَہ + شَنا + سی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قیافہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'شناختن' سے مشتق صیغہ امر 'شناس' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٣ء میں "گنج خوبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - علم قیافہ نیز علم قیافہ سے واقفیت، قیافہ سے پہچاننا۔
"سبحان اللہ کیا قیافہ شناسی ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، سارے فسانے، ٢٩١ )