قیامت صغری

( قِیامَت صُغْریٰ )
{ قِیا + مَتے + صُغ + را }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قیامت' کے ساتھ کسرہ صفت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم 'صغریٰ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦١ء میں "کلیات اختر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - چھوٹی قیامت، موت کا وہ عالم جو موت کے بعد ہر شخص کو انفرادی طور پر لاحق ہوتا ہے؛ (مجازاً) مصیبت، آفت۔
 یہ سچ ہے شہر کے بازار پرسکوں ہیں مگر یہاں قیامت صغریٰ گھروں میں رہتی ہے      ( ١٩٨٤ء، چاند پر بادل، ٣٩ )