قیل

( قِیل )
{ قِیل }
( عربی )

تفصیلات


قول  قِیل

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قیل' ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٧٧١ء میں "ہشت بہشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - کہا گیا نیز بات؛ کلام (عموماً) قیل و قال کی ترکیب میں مستعمل۔
 کھے جبریل کوں اے یار جبریل کہ یوں ہے فاطمہ کا قال ہور قیل      ( ١٨٣٠ء، قلمی نسخہ، نور نامہ، ٥٩ )