قیراط

( قِیراط )
{ قی + راط }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قیراط' ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں داخل ہوا اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٤ء میں "سیرۃ النبی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - ایک وزن جو درہم کے بارہویں حصے یا آدھے دانگ یا چار جو کی مقدار کے برابر ہوتا ہے، جواہرات کے تولنے میں کام آتا ہے۔
"عربی کے قیراط، جو آج کل انگریزی میں کیرٹ کی صورت اختیار کیے ہوئے ہے۔"      ( ١٩٧٠ء، اردو سندھی کے لسانی روابط، ٢٣٣ )
٢ - چار جو کے وزن کا ایک سکہ جو دس آنے یا چھ آنے آٹھ پائی کی مالیت کا ہوتا تھا۔
"یہود نے اول وقت تک فی کس ایک ایک قیراط . پر مزدوری کی۔"      ( ١٨٩٦ء، تحفۃ السعادت، ٥٠ )