قیامتی

( قِیامَتی )
{ قِیا + مَتی }
( عربی )

تفصیلات


قِیامَت  قِیامَتی

عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قیامت' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقہ نسبت ملانے سے 'قیامتی' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٨٣ء میں "دربار اکبری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - غضب کا، قیامت کا نیز افراتفری کا، نفسا نفسی کا۔
"یا اللہ کیا قیامتی وقت آ گیا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، روز کا قصہ، ١٨٤ )