قیامت کبری

( قِیامَت کُبْریٰ )
{ قِیا + مَتے + کُب + را (ا بشکل ی) }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'قیامت' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی زبان سے ہی صفت 'کبریٰ' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٢ء میں "دیوان برق" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( واحد )
١ - بہت بڑی قیامت، سب سے بڑی قیامت، وہ دن جب تمام مخلوقات کو زندہ کر کے ان کے اعمال کی جزا یا سزا دی جائے گی؛ (مجازاً) سخت مصیبت۔
" "قیامت کبریٰ" اسی دن ہو گی جب ہم مریں گے۔"      ( ١٩٢٣ء، مضامین شرر، ٣٩٣ )