قیں قیں

( قیں قیں )
{ قیں (ی مجہول) + قیں (ی مجہول) }
( مقامی )

تفصیلات


حکایت الصوت کے حوالے سے اسم صوت 'قیں' کی تکرار سے مرکب تکراری 'قیں قیں' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٥٦ء میں "زبان اور علم زبان" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم صوت ( مؤنث - واحد )
١ - بطخ یا طوطے وغیرہ کی آواز۔
"یہ نظریہ جہاں تک مرغ کی ککڑ کوں اور بطخ کی قیں قیں کا سوال ہے، قابل قبول معلوم ہوتا ہے۔"      ( ١٩٥٦ء، زبان اور علم زبان، ٢١ )