ٹکسالی زبان

( ٹَکْسالی زُبان )
{ ٹَک + سا + لی + زُبان }

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ صفت 'ٹکسالی' کے ساتھ فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'زبان' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩١٤ء میں "مرقع زبان و بیان دہلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : ٹَکْسالی زُبانیں [ٹَک + سا + لی + زُبا + نیں (ی مجہول)]
جمع غیر ندائی   : ٹَکْسالی زُبانوں [ٹَک + سا + لی + زُبا + نوں (و مجہول)]
١ - فصیح اور مستند زبان۔
"ٹکسالی زبان خود ٹکسال باہر ہو گی۔"      ( ١٩١٤ء، مرقع زبان و بیان دہلی، ٢٤ )