صوفیانہ موسیقی

( صُوفِیانَہ مَوسِیقی )
{ صُو + فِیا + نَہ + مَو (و لین) + سی + قی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'صوفیانہ' کے بعد عربی اسم 'موسیقی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٢ء کو "آتش چنار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - ایسی موسیقی جس کو سن کر وجد کی کیفیت طاری ہو جائے، کیف آور یا وجد آور موسیقی۔
"ہم اور چیزوں کے علاوہ کشیمر کی صوفیانہ موسیقی میں استعمال ہونے والا ساز سنطور بھی ان کے لیے لے گئے تھے۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٧٨٠ )