صہبائے ریحانی

( صَہبائے رَیحانی )
{ صَہ + با + اے + رَے (ی لین) + حا + نی }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'صہبا' کےساتھ 'ے' بطور حرفِ اضافت بڑھانے کے بعد کسرہ صفت لگا کر عربی اسم صفت 'ریحانی' لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٥٤ء کو "دیوان داؤد اورنگ آبادی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ریحانی رنگ کی شراب، سبزی مائل شراب، ایسی شراب جس میں ریحان کی خوشبو شامل کر دی جائے۔
 ہوا بے خود میں تیرا سبز خط دیکھ ترا صہبائے ریحانی یہی ہے      ( ١٧٥٤ء، دیوان داؤد اورنگ آبادی، ٧٠ )