صیقل گر

( صَیقَل گَر )
{ صَے (ی لین) + قَل + گَر }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'صیقل' کے بعد فارسی لاحقۂ فاعلی 'گر' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٧٢ء کو "محامدِ خاتم النبینۖ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : صَیقَل گَروں [صَے (ی لین) + قَل + گَروں (و مجہول)]
١ - جلا دینے والا، ہتھیار صاف کرنے والا، قلعی گر۔
"منیر صیقل گر ہے۔"      ( ١٩٤٦ء، مقالات شیرانی، ٢٩٧ )
  • جِلا کار
  • قَلَعی گَر