شاعرانہ نثر

( شاعِرانَہ نَثْر )
{ شا + عِرا (کسرہ ع مجہول) + نَہ + نَثْر }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'شاعرانَہ' کے بعد عربی اسم 'نثر' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٩ء کو "نیاز فتح پوری، شخصیت اور فکرو فن" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - مرصع و مسجع نثر جس پر شاعری کا گمان ہو، ایسا کلام جو موزوں نہ ہو لیکن اس کا انداز یا لہجہ شاعرانہ ہو، انشائے لطیف؛ شاعرانہ عبارت۔
"وہ نثر جس میں تخیل اور جذبات کی فراوانی ہو شاعرانہ نثر کہلاتی ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٠٨ )