عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'شاعرانہ' کے بعد عربی اسم 'تعلی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٨ء کو "نگار" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
١ - [ ادبیات ] حقیقت سے بعید دعویٰ، شاعرانہ جواز، بڑائی کا دعویٰ، شاعرانہ بڑائی۔
"جو اعتراضات خود تذکرہ نگاروں کی طرف سے وارد کیے گئے ہیں، وہ عموماً رشک و رقابت، معاصرانہ چشمک، شاعرانہ تعلی اور علاقائی تعصبات کا نتیجہ ہیں۔"
( ١٩٨٨ء، نگار، کراچی (سالنامہ) ١٨٦ )