شب مہتاب

( شَبِ مَہْتاب )
{ شَبے + مَہ (فتحہ م مجہول) + تاب }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'شب' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر فارسی اسم 'مہتاب' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٢ء کو "دیوانِ محبت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زمان ( مؤنث - واحد )
١ - چاندنی رات، شب ماہ۔
 جو تبسم چھین لیتے ہیں شب ماہتاب سے جن کی برنائی جگاتی ہے دلوں کو خواب سے      ( ١٩٢٤ء، فکرو نشاط، ١٠ )