شب عاشورہ

( شَبِ عاشُورَہ )
{ شَبے + عا + شُو + رَہ }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'شب' کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم 'عاشورہ' لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٣ء کو "سیدہ کی بیٹی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )
١ - محرم کی نویں رات، حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کی رات۔
"ہر شب عاشور کو اس باغ میں کیلے کا پتہ توڑنے جاتی تھیں۔"      ( ١٩٨٠ء، اردو افسانہ، روایت اور مسائل، ٤٦٣ )