شان و شکوہ

( شان و شِکْوَہ )
{ شا + نو (و مجہول) + شِک + وَہ }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'شان' کے ساتھ 'و' بطور حرف عطفی لگا کر عربی اسم 'شکوہ' لگانے سے مرکب عطفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٧ء کو "مضامین فرحت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - رعب و دبدبہ، شان و شوکت، ٹھاٹھ، احشتام، سج دھج۔
"ادبی طرز کا ایک اسلوب شان و شکوہ کا تھا، لمبے بلند آہنگ جملے، قواعد اور علمیت کے مظاہرے اس طرز کے اسلوب سے پیدا ہوتے تھے۔"      ( ١٩٦٤ء، روایت اور فن (ترجمہ) ٢٣ )