شرم و حیا

( شَرْم و حَیا )
{ شَر + مو (و مجہول) + حَیا }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'شرم' کے بعد 'و' بطور حرف عطف لگا کر عربی اسم 'حیا' لگانے سے مرکب عطفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٨ء کو "اور انسان مر گیا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - حیا، لاج اور لحاظ۔
"دونو جوان لڑکیوں نے اس وقت شرم و حیا کو تلا بخلی دے کر اپنے عاشقوں کے نام لے کر بھی پکارا۔"      ( ١٩٤٨ء، اور انسان مر گیا، ١١١ )