شجر ثمردار

( شَجَرِ ثَمَرْدار )
{ شَجَرے + ثَمَر + دار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'شجر' کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم 'ثَمَر' کے ساتھ فارسی مصدر 'داشتن' سے صیغۂ امر 'دار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٧ء کو "روزنامہ جنگ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پھل دار درخت۔
"اپنی تمام عظمتوں کے باوجود وہ شجر ثمر دار کی طرح ہر طالب ثمر کے سامنے جھک جاتے تھے۔"      ( ١٩٨٧ء، جنگ، کراچی، ٢٣ اکتوبر، ١١ )