عربی زبان سے ماخوذ اسم 'شجر' کے بعد فارسی لاحقہ ظرفیت 'زار' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٦٥ء کو "شاخ زریں" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
جمع غیر ندائی : شَجَر زاروں [شَجَر + زا + روں (و مجہول)]
١ - درختوں کا جھنڈ، وہ جگہ جہاں درختوں کی بہتات ہو۔
"ان کا خیال تھا کہ ایسے کسی شجر زار کی ٹہنی توڑنے والے کی یا تو اچانک موت واقع ہو جاتی ہے یا اس کے کسی عضو میں نقص آجاتا ہے۔"
( ١٩٦٥ء، شاخ زریں، ٢٢٧:١ )