شراب خور

( شَراب خور )
{ شَراب + خور (و مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'شراب' کے بعد فارسی مصدر 'خوردن' سے صیغۂ امر 'خور' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٩٨ء کو "چندرا وتی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : شَراب خوروں [شَراب + خو (و مجہول) + روں (و مجہول)]
١ - شراب خوار، شراب کا عادی، رسیا۔
"شراب خوروں اور شراب فروشوں کو میں نے کنوؤں والے قید خانوں میں ڈلوا رہتا ہوں۔"      ( ١٩٦٩ء، تاریخ فیروز شاہی، (سید معین الحق)٤٣٢ )
  • بادَہ خور
  • بادہ کَش
  • مے خوار