شکر فروش

( شَکَر فَروش )
{ شَکَر + فَروش }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'شکر' کے ساتھ فارسی مصدر 'فروختن' سے صیغہ امر 'فروش' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : شَکَر فَروشوں [شَکَر + فَرو (و مجہول) + شوں (و مجہول)]
١ - شکر بیچنے والا، (مجازاً) شیریں زبان، محبوب۔
 شکر فروشاں کرتے کتنا نرخ شکر کا نِر مول شکر کا لذتاں پایہ ہمن کام