شناس نامہ

( شَناس نامَہ )
{ شَناس + نا + مَہ }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی مصدر 'شناختن' سے حاصل مصدر 'شناس' کے بعد فارسی لاحقہ 'نامہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٧٦ء کو "نوائے وقت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : شَناس نامے [شَناس + نا + مے]
جمع   : شَناس نامے [شَناس + نا + مے]
جمع غیر ندائی   : شَناس ناموں [شَناس + نا + موں (و مجہول)]
١ - شجرۂ نسب، نسل اور خاندان کی اولاد کی ترتیب کا کاغذ۔
"کتوں کے مالکوں اور مالک خواتین نے جو پسندیدہ نسل کے کتے پال رکھے ہیں ان کا شناس نامہ بھی وہ رکھتے ہیں۔"      ( ١٩٧٦ء، نوائے وقت، لاہور، ٢٢ جولائی، ٢ )