شعریت

( شِعْرِیَّت )
{ شِع (کسرہ ش مجہول) + ری + یَت }
( عربی )

تفصیلات


شعر  شَعْر  شِعْرِیَّت

عربی زبان سے مشتق اسم 'شعر' کے ساتھ 'یت' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'شعریت' بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٦ء کو "چنگیز" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - شعر کی لطافت، دلآویزی، خوبی۔
"اقبال کا ذہن اپنے محرک کی اعلٰی سطح کو چھو رہا ہے یہ محرک ہی اس نظم کو وہ شعریت بخشتا ہے جس کے بغیر یہ نظم، نظم نہ ہوتی۔"      ( ١٩٨٧ء، اقبال ایک شاعر، ٤٣ )