عربی زبان سے مشتق اسم 'شعر' کے ساتھ 'یت' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'شعریت' بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٥٦ء کو "چنگیز" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
"اقبال کا ذہن اپنے محرک کی اعلٰی سطح کو چھو رہا ہے یہ محرک ہی اس نظم کو وہ شعریت بخشتا ہے جس کے بغیر یہ نظم، نظم نہ ہوتی۔"
( ١٩٨٧ء، اقبال ایک شاعر، ٤٣ )