لتاڑنا

( لَتاڑْنا )
{ لَتاڑ + نا }
( ہندی )

تفصیلات


ہندی زبان سے ماخوذ اسم 'لتاڑ' کے ساتھ اردو لاحقہ مصدر 'نا' لگانے سے 'لتاڑنا' بنا۔ اردو زبان میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٧١٧ء کو 'کلیات بحری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - پیروں سے روندنا۔
"ہمارا بھوسہ آیا ہے آج اس کوٹھے پر پڑا ہے، تم سب لڑکے اسے اچھی طرح لتاڑو تاکہ نیچے بیٹھ جائے۔"      ( ١٩٤٤ء، آنچل، ٥٧ )
٢ - دھتکارنا، سرزنش کرنا، ڈانٹنا، دھمکانا، ذلیل کرنا۔
"اس نے جیل کے ملازموں کو اس بات پر لتاڑا کہ انہوں نے کس طرح ہجوم کو جیل میں گھسنے دیا۔"      ( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٨٩۔ )
٣ - [ دباغت ]  لپائی کے ہودے میں کھالوں کو الٹ پلٹ کرنا تاکہ ان میں اچھی طرح مسالا جذب ہو جائے (عموماً پیروں سے) مٹھارنا۔
(اصطلاحات پیشہ وراں، ٢١٥:٢)