لذت اندوز

( لَذَّت اَنْدوز )
{ لَذ + ذَت + اَن + دوز (و مجہول) }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'لذت' کے بعد فارسی مصدر 'اندوختن' کا صیغہ امر 'اندوز' بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٧ء کو "مضامین فرحت" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - لذت پانے والا، لطف حاصل کرنے والا، حظ اٹھانے والا۔
"طالب علم شعر سے لذت اندوز ہو سکے۔"      ( ١٩٨٦ء، قومی زبان، کراچی، مئی، ٢١ )