لذتی

( لَذَّتی )
{ لَذ + ذَتی }
( عربی )

تفصیلات


لَذَّت  لَذَّتی

عربی زبان سے مشتق اسم 'لذت' کے ساتھ 'ی'بطور لاحقہ نسبت لگانے سے 'لذتی' بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٥٧ء "گلشنِ عشق" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

صفت نسبتی
١ - لذت سے منسوب یا متعلق، لذت آشنا، حظ اٹھانے والا۔
 کب سے تو لذتی خوابِ گراں ہے اے دل ہوش میں آکہ یہ دنیا گزراں ہے اے دل      ( ١٩٧٤ء، نیرنگ خیال (سالنامہ) راولپنڈی، ٨٥ )
٢ - لذتی مسلک یا اس کا پیرو جس کی تعلیم یہ ہے کہ انسانی زندگی کا اصل مقصد حصول لذت ہے۔
"اس بارے میں اس کا کوئی نظریہ ہے یا نہیں، وہ مرتاض ہے یا لذتی ہے?۔"      ( ١٩٤٧ء، مقدمہ اخلاقیات، ٣٠٧ )