لذتیت

( لَذَّتِیَّت )
{ لَذ + ذَتی + یَت }
( عربی )

تفصیلات


لَذَّتی  لَذَّتِیَّت

عربی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'لذتی' کے ساتھ 'یت' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے 'لذتیت' بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٢٩ء کو "مفتاح الفلسفہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - لذتی کا مسلک یا نظریہ، یہ یقین رکھنا کہ انسانی زندگی کا اولین مقصد حصول لذت ہے۔
"لذتیت فلسفے کا ایک مکتب فکر ہے جس کے مطابق حصول لذت ہی انسانی زندگی کا مقصد ہے۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٥٥ )
٢ - حظ حاصل کرنا، مزے لینا، لذت اندوزی۔
"ان کے اسلوب کی وضاحت کے لیے اقتباس پیش خدمت ہے جس کی سستی لذتیت میں سفر نگار بھی شامل نظر آتا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، اردو ادب میں سفرنامہ، ٤١٤ )