جھمکیلا

( جَھمْکِیلا )
{ جَھم + کی + لا }
( سنسکرت )

تفصیلات


جَھمَک  جَھمْکِیلا

سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'جھمک' کے ساتھ 'یلا' بطور لاحقہ صفت لگانے سے 'جھمکیلا' بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٩١١ء میں "معلم ثانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
واحد غیر ندائی   : جَھمْکِیلے [جَھم + کی + لے]
جمع   : جَھمْکِیلے [جَھم + کی + لے]
جمع غیر ندائی   : جَھمْکِیلوں [جَھم + کی + لوں (و مجہول)]
١ - چمکیلا، شان دار۔
"ان کے شہید ہونے یا وفات کے بعد وہ جھمکیلے اور فوق البھڑک الفاظ میں . حالات کو رنگا جاتا تھا۔"      ( ١٩١١ء، معلم ثانی، ٣ )