جھنا کا

( جَھنا کا )
{ جَھنا + کا }
( مقامی )

تفصیلات


حکایت الصوت کے حوالے سے اسم 'جھن' کے ساتھ 'اکا' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے 'جھناکا' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣٠ء میں "کلیات نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم صوت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : جَھناکے [جَھنا + کے]
جمع   : جَھناکے [جَھنا + کے]
جمع غیر ندائی   : جَھناکوں [جَھنا + کوں (و مجہول)]
١ - گھنگرو وغیرہ بجنے کی آواز۔
"ان کے ساز حیات کا ہر ہر تار ایک جھنا کے ساتھ بج اٹھتا۔"      ( ١٩٦٩ء، وہ جسے چاہا گیا، ٥٤ )