تحسر

( تَحَسُّر )
{ تَحَس + سُر }
( عربی )

تفصیلات


حسر  حَسْرَت  تَحَسُّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥٥ء میں "غزوات حیدری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - (کسی بات پر) افسوس، حسرت یا غم کھانے کی کیفیت۔
"اس پر ابوذر نے بطریق تحسر کہا اے کاش میں کوئی ایسا درخت ہوتا جو (بیخ و بن سے) اکھاڑ کر پھینک دیا۔"      ( ١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٣: )
  • Grieving (for);  regretting;  grief
  • regret
  • condolence