تحمیق

( تَحَمِیق )
{ تَح (فتحہ ت مجہول) + مِیق }
( عربی )

تفصیلات


حمق  حَماقَت  تَحَمِیق

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم استعمل ہے۔ ١٧٨٠ء میں "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کسی کو احمق ٹھہرانا، بے وقوف بنانے کا عمل۔
"ہمارے مذہب کی توہین بزرگوں کو تحمیق کرتا پھرتا ہے۔"      ( ١٩٠٧ء، امہات الامہ، ٢٩ )