تختۂ گلزار

( تَخْتَۂِ گُلْزار )
{ تَخ + تَہ + اے + گُل + زار }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'تختہ' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے لیے ہمزہ زائد لگانے کے بعد فارسی زبان سے ہی اسم 'گلزار' ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٦١ء میں "دیوان اختر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چمن یا باغ میں پھولوں کی روش یا کیاری۔
 وصف رخ عذار جو پر تو فگن ہوا کاغذ کے تختے تختہ گلزار ہوگئے      ( ١٨٦١ء، دیوان اختر، ٧٨٣ )