تخصیب

( تَخْصِیب )
{ تَخ + صِیب }
( عربی )

تفصیلات


خصب  تَخْصِیب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣٤ء میں "احشائیات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بار آور ہونا، کثرت نمود، زرخیز سازی؛ دو گمٹی ملاپ، جفتہ سازی۔
"یقین کیا جاتا ہے کہ بیضہ کی تخصیب (Fertilization) یعنی باروری رحمی ابنوہ میں واقع ہوتی ہے۔"      ( ١٩٣٤ء، احشائیات، ٢٩٨ )