تخلی

( تَخَلّی )
{ تَخَل + لی }
( عربی )

تفصیلات


خلی  خالی  تَخَلّی

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصلی معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٠٩ء میں "دیوان شاہ کمال"میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - تجرد، خالی ہونا، تنہا ہونا۔
 وضو کے بدلے خاک انکساری سے تیمم کر تخلی کے یہ معنی میں طہارت اس کو کہتے ہیں      ( ١٩٠٤ء، مخزن، مارچ، ٥٥ )
٢ - [ سائنس ]  خلا ہونے یا کھوکھلا ہونے کی کیفیت۔
"وسیع تخلی کے باعث بیض کرے کا نخزمایہ ایک جھاگ دار شکل پیش کرتا ہے اس کی خلوی دیوار نہیں ہوتی۔"      ( ١٩٤٢ء، مبادی نباتیات، ٦٤٧:٢ )