تخلیل

( تَخْلِیل )
{ تَخ + لِیل }
( عربی )

تفصیلات


خلل  خِلال  تَخْلِیل

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥١ء میں "عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - [ فقہ ]  خلال کرنا، وضو کے دوران میں نم انگلیوں کے ذریعے ہاتھ پاؤں کی انگلیوں کے درمیان خلاء میں مسح کرنا۔
"کیا وضو میں پاؤں کی انگلیوں میں تخلیل کرنی چاہئے۔"      ( ١٩١٧ء، حیات مالک، ٥٠ )
٢ - داڑھی میں انگلیاں ڈالنا (جامع اللغات)۔