ربط و ضبط

( رَبْط و ضَبْط )
{ رَب + طو (و مجہول) + ضَبْط }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'ربط' کے ساتھ 'و' بطور حرف عطف لگا کر عربی اسم 'ضبط' لگانے سے مرکب عطفی 'ربط و ضبط' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٨ء کو "خطوط غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - میل جول، دوستی۔
"انھوں نے زندگی بھر نہ امراء سے ربط ضبط بڑھایا، نہ ان سے فیض پانے کی کوشش کی۔"      ( ١٩٨٤ء، سراج اورنگ آبادی، ٦٩ )
٢ - تنظیم یا انضباط کو ملحوظ و برقرار رکھنے کا عمل، نظم و نسق کی درستی و ترتیب۔
"سندھی زبان اس باہمی ربط و ضبط کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔"      ( ١٩٨٤ء، سندھ اور نگاہ قدر شناس، ١٢٠ )