رحمانیت

( رَحْمانِیَّت )
{ رَح (فتحہ ر مجہول) + ما + نیْ + یَت }
( عربی )

تفصیلات


رَحْمان  رَحْمانِیَّت

عربی زبان سے ماخوذ صفت 'رحمانی' کے ساتھ 'یت' بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے 'رحمانیت' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٥٢ء کو "مرآت الحشر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )
١ - رحم و کرم، لطف و کرم۔
"بات اس کے فضل و کرم کی ہے رحمٰنیت اور رحیمی کی ہے کہ توبہ کے دروازے آخر وقت تک کھلے رکھے گئے ہیں۔"      ( ١٩٨٠ء، تجلی، ١٦٠ )