رت جگا

( رَت جَگا )
{ رَت + جَگا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت سے ماخوذ اسم 'رات' کی تخفیف 'رت' کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ اسم 'جگ' کے ساتھ 'ا' بطور لاحقۂ اسمیت 'جگا' سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٩٢ء کو "دیوان محب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر )
١ - خوشی کی تقریب جو رات بھر جاگ کر اور گا بجا کر ختم کی جاتی ہے، اکثر اس میں عورتیں گل گلے اور چاول (زردہ یا خشکہ) پکاتی اور بی بی فاطمہ کی نیاز دلواتی نیز مسجد کا طاق گٹگٹوں سے پھرتی ہیں، گیت بھی گائے جاتے ہیں۔
"عورتوں میں . رت جگے اور تقریبوں میں خود گیت گانے کا رواج ناپید ہوتا جا رہا تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، اردو گیت، ٥٣٨ )
٢ - رات بھر جاگنے کا عمل، شب بیداری، رات کی محفل یا نشست۔
"رتجگے کا عجب منظر تھا دکانیں کھلی تھیں اور ہجوم ایک دوسرے سے لا تعلق شاہراہوں پر رواں تھا۔"      ( ١٩٨٦ء، سرحدہ، ١١٣ )