دل نشین

( دِل نَشِین )
{ دِل + نَشِین }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دِل' کے بعد مصدر 'نَشتن' سے صیغہ امر 'نَشین' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٦٦٥ء سے "علی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - مرغوب، پسندیدہ، دل میں بیٹھ جانے والا، دل میں اترنے والا۔
"ایک عمدہ تجزیہ ہے اور دل نشین تحریر ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، اوکھے لوگ، ٨٣ )
٢ - دل فریب، دلکش، خوش نما۔
 ارض کشمیر کی دلنشیں وادیو! تم خزاں کا ہر اک جَور سہہ کر بھی پائندہ ہو      ( ١٩٦٦ء، شہر درد، ١٧٣ )
٣ - گلِ دلنشیں Diarthus (نمائش گلِ راولپنڈی)۔
  • Heart residing
  • impressed on
  • or implanted in
  • the mind;  forming a subject of constant thought;  grateful to the mind
  • aggreable
  • pleasing