دوست نواز

( دوسْت نَواز )
{ دوسْت (و مجہول) + نَواز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دوست' کے ساتھ 'نواختن' سے صیغہ امر 'نواز' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٧١ء سے "فہمینہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - دوستوں سے نیکی کرنے والا، دوستوں پر مہربانی کرنے والا۔
"میں نے کبھی یہ بات سوچی تک نہیں تھی کہ تو بھی دوست نواز ہے۔"      ( ١٩٧١ء، فہمینہ، ٢٧٦ )