دوست پروری

( دوسْت پَرْوَری )
{ دوسْت (و مجہول) + پَر + وَری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب 'دوست پرور' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٦٦ء سے "سرگزشت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - دوست نوازی، دوستوں کے کام آنا۔
"ریٹائر ہو چکے ہیں مگر دوست پروری میں فرق نہیں آیا۔"      ( ١٩٦٦ء، سرگزشت، ١٥١ )