دنیاے آب و گل

( دُنْیاے آب و گِل )
{ دُن + یا + اے + آ + بو (و مجہول) + گِل }

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'دنیا' کے بعد 'ے' بطور حرف اضافت لگا کر دو فارسی اسما 'آب' اور 'گل' کے درمیان 'و' بطور حرفِ عطف لگانے سے مرکب 'دنیائے آب و گل' بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٨٦ء سے "ن م راشد، ایک مطالعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - ظاہری دنیا، موجودہ زندگی، یہ جہاں، کرۂ ارض۔
"اس دنیائے آب و گل سے گھبرا کر ایسی کیف آور پناگاہوں کی تلاش جہاں پہنچ کر اسے زندگی کے اضطراب اور کرب سے نجات مل سکے۔"      ( ١٩٨٦ء، ن م راشد، ایک مطالعہ، ١٤٩ )