دم بدم

( دَم بَدَم )
{ دَم + بَدَم }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دَم' کے بعد 'ب' بطور حرف جار لگا کر فارسی اسم 'دم' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٥٦٤ء سے "پرت نامہ (اردو ادب)" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - لگاتار، متواتر، مسلسل، پے در پے، پیہم۔
 دم بدم تار ہائے نفس کٹ چلے سب اجالے نظر سے پرے ہٹ چلے      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ١٢٥ )
  • continual;  continually