دو حرفی

( دو حَرْفی )
{ دو (و مجہول) + حَر + فی }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دو' کے بعد عربی زبان سے مشتق اسم 'حرف' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ صفت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم اور صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً ١٨٨٦ء سے "مخزن المحاورات" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - نہایت مختصر، تھوڑا سا۔
"وہ اس مجموعے کو . مناسب مقدمے کے ساتھ شائع کریں گے لیکن اس کے ساتھ کوئی دو حرفی تعارف بھی تو ہیں۔"      ( ١٩٥٨ء، نکتۂ راز، ٢٨٩ )
٢ - معمولی، تھوڑا سا۔
"ایک لکھانہ پڑھا فاضل مشہور ہے، دوسرا دو حرفی لیاقت کے نشہ میں چور ہے۔"      ( ١٩٥٨ء، آزاد (ابوالکلام)، ارمغان آزاد، ١٤٨ )
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - [ کنایتا ]  شراب، دارو، مے۔
"آج تو دو حرفی پلواؤ۔"      ( ١٨٨٦ء، مخزن المحاورات، ٤٧٣ )