دو دن

( دو دِن )
{ دو (و مجہول) + دِن }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دو' کے بعد سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم 'دِن' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً ١٦٠٩ء سے "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زمان ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : دو دِنوں [دو (و مجہول) + دِنوں (و مجہول)]
١ - تھوڑی مدت، مختصر زمانہ، کچھ دِن، کچھ عرصہ۔
 میں نہیں کہتی، مجھے زیست کی مہلت دی جائے صرف دو دن کو عبادت کی اجازت دی جائے      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٧٥ )